ہیڈ لائنز

نوسٹراڈیمس: پیش گوئیوں کا پراسرار نبض شناس


 

فرانس کے مشہور پیش گو اور طبیب مچل ڈی نوسٹراڈیم (Michel de Nostredame) جسے دنیا نوسٹراڈیمس (Nostradamus) کے نام سے جانتی ہے، ایک ایسا نام ہے جس نے صدیوں پہلے اپنی پیش گوئیوں سے دنیا کو حیران کر دیا۔ اُس کی کتاب لیز پروفیسیز (Les Prophéties) آج بھی دنیا بھر میں مقبول ہے، اور لوگ اُس کی لکھی تحریروں کو آج کے عالمی حالات سے جوڑنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس بلاگ میں ہم نوسٹراڈیمس کی زندگی، اُس کی مشہور پیش گوئیاں، ماضی میں پوری ہونے والی پیشن گوئیاں اور موجودہ یا مستقبل سے متعلق ممکنہ پیش گوئیوں کو تفصیل سے بیان کریں گے۔


نوسٹراڈیمس کی زندگی اور پس منظر


نوسٹراڈیمس 14 دسمبر 1503 کو فرانس کے شہر سین ریمی میں پیدا ہوا۔ وہ پیشے کے لحاظ سے ایک ماہر طب، فلسفی، فلکیات دان اور مصنف تھا۔ اس کا تعلق ایک یہودی خاندان سے تھا جس نے بعد میں کیتھولک مذہب اختیار کر لیا۔ اُس نے اپنی تعلیم مونٹی پلیئر یونیورسٹی سے حاصل کی، جہاں اُس نے طب اور فلکیات میں مہارت حاصل کی۔


نوسٹراڈیمس نے یورپ میں پھیلنے والی طاعون جیسی وباؤں کے دوران مریضوں کا علاج کیا اور اپنی شہرت حاصل کی۔ بعدازاں اُس نے علم نجوم اور پیش گوئیوں کی طرف رجوع کیا، اور یہی وہ راستہ تھا جس نے اُسے دنیا بھر میں مقبول بنایا۔


کتاب لیز پروفیسیز – ایک اسرار سے بھرپور صحیفہ


نوسٹراڈیمس نے 1555 میں اپنی مشہور زمانہ کتاب Les Prophéties شائع کی، جس میں اُس نے چار سطری نظموں کی صورت میں سینکڑوں پیش گوئیاں لکھی ہیں۔ ان نظموں کو "کوآٹریں" (quatrains) کہا جاتا ہے۔ کتاب کی زبان مشکل، رمزی اور علامتی ہے، جس میں لاطینی، یونانی اور پرانی فرانسیسی زبان کے الفاظ شامل ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ نوسٹراڈیمس کی پیش گوئیوں کی مختلف تشریحات سامنے آتی رہتی ہیں۔


نوسٹراڈیمس کی مشہور پیش گوئیاں جو پوری ہو چکی ہیں


فرانسیسی انقلاب (1789): نوسٹراڈیمس نے لکھا تھا کہ "غریب لوگ قلعے توڑ دیں گے اور بادشاہ کے خلاف بغاوت ہو گی"۔ یہ پیش گوئی فرانسیسی انقلاب پر بالکل صادق آتی ہے، جہاں عوام نے بادشاہت کو ختم کر کے جمہوریت کی بنیاد رکھی۔


ناپولین بوناپارٹ کی آمد: نوسٹراڈیمس نے ناپولین کی آمد اور اس کے عروج و زوال کی پیشن گوئی کی تھی۔ اُس نے "پہلا این" اور "دوسرا این" کی علامات کا ذکر کیا جو کئی محققین کے مطابق ناپولین اور ہٹلر کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔


ہٹلر اور دوسری جنگِ عظیم: اُس کی نظم میں "ہیسٹر" کا ذکر ہے، جو بعض لوگ "ہٹلر" کی بگڑی ہوئی شکل سمجھتے ہیں۔ اُس نے کہا تھا کہ "ایک لیڈر مشرقی یورپ سے ابھرے گا، جو دنیا میں خوف اور تباہی لائے گا۔" ہٹلر کی حکمرانی اور دوسری جنگِ عظیم اس پیش گوئی کے عین مطابق تھی۔


9/11 کا واقعہ: بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ نوسٹراڈیمس نے 2001 میں ہونے والے نائن الیون حملوں کی پیش گوئی کی تھی۔ اُس نے لکھا تھا، "دو بڑے پرندے لوہے کے پہاڑوں سے ٹکرا جائیں گے، اور نئی جنگ کا آغاز ہو گا۔"


جان ایف کینیڈی کا قتل: نوسٹراڈیمس کی ایک نظم میں لکھا ہے کہ "عظیم انسان دن کی روشنی میں مارا جائے گا، ایک نادان نوجوان ہاتھ میں ہتھیار لے کر آئے گا۔" یہ جملہ جان ایف کینیڈی کے قتل سے جوڑا جاتا ہے۔


موجودہ یا مستقبل سے متعلق نوسٹراڈیمس کی پیش گوئیاں


نوسٹراڈیمس کی کئی پیش گوئیاں ایسی بھی ہیں جو بظاہر آئندہ سالوں کے عالمی حالات سے مطابقت رکھتی ہیں۔ ان میں چند اہم درج ذیل ہیں:


عالمی مالی بحران: نوسٹراڈیمس نے ایک نظم میں کہا کہ "سونا اور چاندی بے قیمت ہو جائیں گے، قومیں معاشی زوال کا شکار ہوں گی، اور دولت صرف زمین کے ٹکڑے میں سمٹ جائے گی۔" ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ موجودہ عالمی اقتصادی بحران کی طرف اشارہ ہے۔


ماحولیاتی تباہی: اُس نے سمندر کی سطح بلند ہونے، زلزلوں اور قحط کے تذکرے کیے ہیں۔ موجودہ دور میں ماحولیاتی تبدیلیاں، گلوبل وارمنگ اور قدرتی آفات کی شدت بڑھتی جا رہی ہے، جو ان پیش گوئیوں کو قریب تر محسوس کرتی ہے۔


تیسری عالمی جنگ کا خدشہ: نوسٹراڈیمس نے کئی جگہوں پر "آگ کی بارش"، "نیلی سرزمین کا تباہ ہونا"، اور "مشرق اور مغرب کی ٹکراؤ" جیسے الفاظ استعمال کیے ہیں، جنہیں بعض لوگ ممکنہ عالمی جنگ سے تعبیر کرتے ہیں۔


مصنوعی ذہانت اور انسان کا کنٹرول: اگرچہ اُس کے زمانے میں AI کا کوئی وجود نہ تھا، مگر اُس نے ایک جگہ لکھا کہ "لوہے کے انسان سوچنے لگیں گے، اور انسان اُن کے غلام بن جائیں گے۔" یہ جملہ آج کے AI دور سے تشبیہ دی جاتی ہے۔


2025 سے متعلق پیش گوئی: بعض کوآٹریں 2025 کے قریب اہم تبدیلیوں کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔ جیسے کہ "ایک سرخ سورج، جس کے نیچے لوگ سایہ تلاش کریں گے۔" یہ ممکنہ طور پر ماحولیاتی شدید گرمی یا شمسی طوفان کی طرف اشارہ ہو سکتا ہے۔


نوسٹراڈیمس: سچ یا فسانہ؟


نوسٹراڈیمس کی تحریریں نہایت مبہم اور علامتی ہیں۔ اسی لیے کئی بار اس کی پیش گوئیوں کی تشریحات وقت کے بعد سامنے آتی ہیں۔ بعض نقاد اسے محض اتفاقات یا بعد از واقعہ جڑنے والے معنی سمجھتے ہیں، جبکہ کچھ لوگ اُسے ماورائی علم کا حامل قرار دیتے ہیں۔


یاد رکھنا ضروری ہے کہ نوسٹراڈیمس نے کبھی یہ دعویٰ نہیں کیا کہ وہ نبی ہے یا اس کی باتیں حرفِ آخر ہیں۔ اُس نے کہا تھا کہ "میں وہ کچھ لکھ رہا ہوں جو میں فلکی حرکات اور وجدان کے ذریعے محسوس کر رہا ہوں۔"


 انسانیت کو کیا سیکھنا چاہیے؟


نوسٹراڈیمس کی پیش گوئیاں ہمیں یہ سکھاتی ہیں کہ وقت کبھی ایک جیسا نہیں رہتا۔ اگر انسان ہوشیار نہ ہو، تاریخ سے سبق نہ سیکھے، تو وہ دوبارہ انہی غلطیوں کا شکار ہو سکتا ہے۔ اُس کی تحریریں ہمیں غور و فکر، تدبر، اور مستقبل کی بہتر منصوبہ بندی کی طرف مائل کرتی ہیں۔

0 Comments

کومنٹس

Type and hit Enter to search

Close